دوسری جنگِ عظیم میں بچ جانے والے مگرمچھ کی موت

دوسری جنگِ عظیم میں بچ جانے والے مگرمچھ کی موت

سیٹرن نامی مگرمچھ تین سال تک کہاں تھا یہ ایک 'راز' ہے (فوٹو: ماسکو چڑیا گھر)
   

جرمنی کے شہر برلن کے ایک چڑیا گھر میں دوسری جنگِ عظیم کے دوران بم حادثے میں بچ کر روس پہنچنے والا مگر مچھ 84 سال کی عمر میں مر گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سیٹرن نامی یہ مگرمچھ امریکہ میں 1936 میں پیدا ہوا۔ اسے برلن کے چڑیا گھر میں منتقل کیا گیا تھا جہاں سے 23 نومبر 1943 کو ہونے 
سال 1946 میں برطانوی فوجیوں نے اسے ڈھونڈ کر سویت حکام کے حوالے کر دیا تھا۔
ماسکو چڑیا گھر کے حکام کا کہنا تھا کہ برطانوی فوجیوں کے ملنے سے قبل، تین سال تک سیٹرن کہاں تھا یہ ابھی تک ایک 'راز' ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا  کہ جب جولائی 1946 میں سیڑن کو روس لایا گیا تھا، تب افوہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ ایڈولف ہٹلر کے جانوروں کے ذاتی کلیکشن کا حصہ ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ سیٹرن کو رکھنا ایک اعزاز کی بات تھی۔
'وہ ہمارے پاس (نازی جرمنی پر) شکست کے بعد لایا گیا تھا۔'
 والے بم حملے کے بعد وہ نکل گیا تھا۔

Comments

Popular posts from this blog

چٹاخ پٹاخ 😂😂😂