سرحدی تنازع، ٹرمپ کی چین اور انڈیا کو ثالثی کی پیشکش

سرحدی تنازع، ٹرمپ کی چین اور انڈیا کو ثالثی کی پیشکش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرحدی تنازع پر انڈیا اور چین کو ثالثی کی پیشکش کی ہے .
اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ کی طرف سے ثالثی کی پیشکش دفاعی ذرائع کی ان اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیکڑوں چینی فوجی  سرحد  پر متنازع زون  میں داخل ہوگئے ہیں.
 یاد رہے کہ  انڈیا اور چین کے درمیان مئی کے آغاز میں سر حدی کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب چینی فوجیوں کی بڑی تعداد نے لداخ کے تین مقامات پر انڈیا کے زیر کنٹرول علاقے میں داخل ہو کر پوسٹیں قائم کرلی تھیں.
سرحدی تنازع  کے حل کے لیے بات چیت پر زور دیا جا رہا ہے.(اے ایف پی)
دو ہفتے قبل ایک اور سیکٹر میں انڈیا اور چینی فوج کے درمیان دو بدو لڑائی اور پتھراو سے کئی انڈین اور چینی فوجی زخمی ہوگئے تھے تاہم اس کے بعد کوئی واقعہ پیش نہیں آیا.
دونوں ممالک کشیدگی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہوئے سرحدی تنازع  کے حل کے لیے بات چیت پر بھی زور دے رہے ہیں.
صدر ٹرمپ نے بدھ کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’ ہم نے انٹیا اور چین دونوں کو آگاہ کیا ہے کہ امریکہ بڑھتے ہوئے سرحدی تنازع پر ثالثی یا مصالحت کرانے کے قابل ، تیار اور خواہشمند ہے ، شکریہ‘.
یاد رہے صدر ٹرمپ اس سے قبل پاکستان اور  انڈیا کو مسئلہ کشمیر پر کئی مرتبہ ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں. نئی دہلی نے اسے مستر دکردیا تھا. نئی دہلی کا اصرار ہے کہ باہمی تنازعات میں کسی تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں ہے.

انڈین اور چینی فوج دوردراز اور پر خطر لداخ کے علاقے میں آمنے سامنے ہیں.(فوٹو اے پی)
عرب نیوز کے مطابق انڈین حکام کا کہنا ہے کہ ’انڈین اور چینی فوج دوردراز اور پر خطر لداخ کے علاقے میں آمنے سامنے ہیں.دونوں ممالک سرحدی کشیدگی کے ماحول میں فوج اورمشینری جمع کر رہے ہیں‘.
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو بریفنگ میں کہا ہے کہ ’ چین اور انڈیا کی سرحد پر صورتحال عمومی طور پر مستحکم اور قابل کنٹرول ہے‘.
ترجمان کا کہنا تھا کہ’ بیجنگ طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری اور چین اور انڈیا کےمابین سرحدی علاقے میں امن واستحکام برقرار رکھنے کے لیے پر عزم ہے‘.
دریں اثنا منگل کو ایک اعلی سطح کے اجلاس  میں وزیر اعظم مودی کو سرحدی صورتحال  پر بریفنگ دی گئی ہے .اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور تینوں افواج کے سربراہ شریک تھے.

وزیر اعظم مودی کو سرحدی صورتحال  پر بریفنگ دی گئی ہے(فوٹو ٹوئٹر)
 انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق اعلی سطح کے اجلاس  میں یہ طے پایا کہ  کشیدگی کو کم کرنے کے لیے انڈیا باہمی احترام اور بات چیت کے میکنزم کو اپنانے کے حق میں ہے تاہم متعلقہ ذمہ داروں کو کسی بھی صورت حال کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا گیا ہے.
دوسری طرف کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے ورچوئل پریس کانفرنس میں انڈیا اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی سے متعلق سوال پر کہا کہ ’حکومت بتائے کہ سرحد پر کیا ہوا ہے. اس کی مکمل اور شفاف تفصیلات سے آگاہ کیا جائے‘.
انہوں نے کہا کہ بتایا جائے لداخ میں کیا ہو رہا ہے اور نیپال میں کیا ہوا ہے.
کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ’ جب تک مکمل معلومات اور شفافیت نہی ہوگی اس معاملے پر رائے دینا ٹھیک نہیں ہوگا. چین اور انڈیا کا معاملہ حکومت کی دانش پر چھوڑنا چاہتا ہوں مگر پھر کہہ رہا ہوں کہ شفافیت ضروری ہے.معلوم ہونا چاہیے کہ کیا ہو رہا ہے‘.

Comments

Popular posts from this blog

چٹاخ پٹاخ 😂😂😂