نکما وائرس۔۔۔۔۔!
ایک بات تو طے ہے کہ کورونا وائرس خواہ قدرتی ہو یا مصنوعی ۔ لیکن ہے بالکل نکما ۔  اسے وبا کا نام ضرور دیا گیا ہے لیکن اس میں وبا والی کوئی خصوصیت نہیں پائی جاتی ۔  میری جتنی عمر ہو چکی ہے اس میں میں نے کئی وبائی امراض دیکھے ہیں ۔  اس کرونا وائرس سے پہلے کبھی کوئی وبا ایسی نہیں گزری جس سے متعلق جاننے کے لیئے ہمیں ٹی وی لگانا پڑے یا کوئی انٹرنیشنل ویب سائٹ کھولنی پڑے ۔  وبا گھر گھر جاتی ہے اور اپنا تعارف خود کرواتی ہے ۔ لوگوں کو اپنے دوست احباب پڑوسی رشتے دار یا اپنے اہل خانہ سے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ یہ وبائی مرض پھیلا ہوا ہے ۔  آشوب چشم پھیلتا ہے تو آپ کو بس دو ہی قسم کے لوگ نظر آتے ہیں ۔ یا سوجی ہوئی آنکھ والے یا کالے چشمے والے ۔  ڈینگی کی وبا آئی تھی تو شائد ہی کوئی گھر بچا ہو جسے اس نے متاثر نہ کیا ۔  وبا اسی طرح کام کرتی ہے ۔ وبا اگر باصلاحیت ہو تو اس کو اس بات کی کوئی حاجت نہیں ہوتی کہ اس کی میڈیا پر ایڈورٹائزنگ کی جائے ۔  لیکن کرونا وائرس کا معاملہ ایسا نہیں ہے ۔ یقین کریں اب تو کرونا وائرس کی مسکینیت اور لاچاری پر ترس آنے لگ گیا ہے ۔  ایک طرف کرونا وائرس کی خطرناکی سے متعلق خبریں چ...
 
 
 
